Sunday 26 May 2019

khat ke hisay

خط کے حصے
خطوط نویسی کے قواعد
مقام، روانگی،تاریخ
خط کی پیشانی پہ دائیں کونے میں لکھنا چاہیے۔
القاب
وہ الفاظ جن سے مکتوب نگار، مکتوب الیہ کو مخاطب کرے گا۔
آداب و سلام،
القاب لکھ چکنے کے بعد تعظیم ظاہر کرنے ے الفاظ لکھے جاتے ہیں۔
مضمون خط
آداب و سلام کے فورابعد مضمون خط شروع ہو جاتا ہے
خاتمہ
خط کا خاتمہ عموما دعایہہوتا ہے
مکتوب الیہ کا پتہ
خط کے آخر میں مکتوب الیہ کا مکمل پتہ لکھا جاتا ہے
parts of letter

khat ke hisay خطوط نویسی کے قواعد

khat ke hisay خطوط نویسی کے قواعد

القاب و آداب



khatoot nawesi

khatoot nawesi letters in urdu
خطوط نویسی
خط کا نامہ اور مکتوب بھی کہتے ہین۔
لھنے والا کاتب یا مکتوب نگار
جبکہ جسے کط لکھا جا رہا ہو مکتوب الیہ کہلاتا ہے۔
خطوط کی تین قسمیں ہیں۔
نجی ذاتی خطوط
معاملاتی خطوط
سرکاری خطوط
urdu letter writing



Thursday 16 May 2019

muhawray aain ghain se

محاورات

                       محاورے "ع "اور" غ" سے

عرش پر چڑھنا :بہت تعریف کرنا :شعراء اپنے ممددحین کو عرش پرچڑھا دیتا ہے۔
عاقبت کے بورئیے سمیٹنا:بہت دیر تک زندہ رہنا :وہ مرنے کانام نہیں لیتا شایدعاقبت کے بورئیے سمیٹے گا۔
aarsh par charhana, aaqbat kay boriye samaitna
عرش پر چڑھانا، عاقبت کے بوریے سمیٹنا،
عش عش کرنا: بہت تعریف کرنا: حفیظ نے ایسی عمدہ تقریر کی کہ تمام سامعین عش عش کر اُٹھے۔
عقل پر پردہ پڑنا: خلافِ عقل کام کرنا: میری عقل پر کُچھ ایسا پردہ پڑا کہ میں نے ڈاکو کو سچ مش فقیر سمجھ لیا۔
عنقا ہونا :غائب ہونا: آج کل بے غرض محبت دُنیا سے عنقا ہو، گئی ہے۔
عید کا چاند ہونا :کبھی کبھی نظر آنا: آپ تو عید کا چاند ہو گئے کبھی ملتے ہی نہیں۔
عقل کے ناخن لینا :سوچ سمجھ کر بات کرنا :اسلم !ذرا عقل کے ناخن لو ۔آج تم میری بات کا اُلٹا جواب دے رہے ہو۔
غم غلط کرنا: جی بہلانا :کتاب کا مطالعہ غم غلط کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
غضب ڈاھنا: بہت ذیادہ ظلم کرنا: ارے تم نے یہ کیا غضب ڈاھیا غریب کو مار مار کر نیم جان کردیا ۔
غصہ تھوک دینا :غصہ چھوڑ دینا: اجی حضرت! اب غصہ تھوک دیجئےاور آئیے ہمارے ساتھ چائے پیجئے ۔




ash ash karna, aqal par parda parna, anqa hona, eid ka chand hona, aqal kay nakhun lena, gham ghalt karna, ghazab dhana, ghusa thook dena,
  عش عش کرنا، عقل پر پردہ پڑنا، عنقا ہونا، عید کا چاند ہونا، عقل کے ناخن لینا، غم غلط کرنا، غضب ڈھانا، غصہ تھوک دینا،

murakab e izafi

murakab e izafi
مرکب اضافی
بعض اوقات دو اسموں کے درمیان معمولی سا تعلق پایا جاتا ہے۔ اس تعلق کو اضافت کہتے ہیں۔
جس اسم کا تعلق ظاہر کیا جائے اسے مضاف اور جس اسم کے ساتھ کیا جائے اسے مضاف الیہ کہتے ہیں۔
ان دونوں کے ملنے سے مرکب اضافی بنتا ہے جیسے سعید کا قلم 
 اس مثال میں سعید مضاف الیہ ہے، قلم مضاف اور کا ھرف اضافت ہے


اضافت کی اقسام
اضافت تملیکی
اظافت ظرفی
اظافت تخصیصی
اظافت توضیھی