Saturday 30 March 2019

muhawray swad zwad toye se

محاورات

                محاورے "ص"، "ض" اور "ط "سے

صبر کا، پیمانہ لبریز ہونا: حد سے ذیادہ برداشت کرنا :مخالفین کی باتیں سُن سُن کر میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔
صلواتیں سُنانا: گالیاں  دینا :آج سلیم کر بُڑھیا نے خوب صلواتیں سُنا ئیں۔
صاحبِ فراش ہونا :بیمار ہونا :میرے والد چند روز سے صاحبِ فراش ہیں۔

 muhawra sabar ka paimana labraiz, muhawra silwaten sunana, muhawra sahib-e-farash hojana
صبر کا پیمانہ لبریز ہونا، صلواتیں سنانا، صاحب فراش ہونا

ضربُ المثل ہونا: مشہور  ہونا: حاتم طائی کی سخاوت دُنیا، میں ضرب المثل ہے۔
طاق ہونا :کسی فن میں  ماہر ہونا :جمیل  ریاضی میں تو خوب طاق ہے لیکن انگریزی میں کمزور ہے۔
طوطا چشم ہونا: بے وفائی کرنا: بعض لوگ ایسے طوطا، چشم ہوتی ہیں کہ مطلب نکلنے کے  فوراً بعد آنکھیں پھیر لیتے ہیں۔
طوطی بولنا: شہرت ہونا :تمام اسلامی ملک میں پاکستان  کا طوطی بول رہا ہے۔
طشت ازبام ہونا :بھید ظاہر کرنا: آج شوکت کی چوری کا راز طشت ازبام ہو گیا ہے ۔
طومار باندھنا :بات بڑھ کر بیان کرنا:کلیم سے خُدا بچائے جھوٹ کا طومار باندھنے میں لاثانی ہے۔
طاق پر رکھنا :بُھلا دینا :افسوس ہم نے خُدا کے احکام کو طاق پر رکھ دیا اور دُنیا میں  ذلیل و  خوار ہو گئے۔
muhawra zarb o misal hona, muhawra taq hona, muhawra tota chashm hona, muhawra toti bolna, muhawra tasht azbam hona, muhawra tomar bandhna , muhawrataq par rakhna
ضرب المثل ہونا،طاق ہونا، طوطا چشم ہونا، طوطی بولنا، طشت ازبام ہونا، طومار باندھنا، طاق پر رکھنا،

Sunday 24 March 2019

kalam/murakab naqis aur uski iqsam

kalam naqis
کلام ناقص
وہ مرکب ہے جس سے سننے والے کو پورا مطلب حاصل نہ ہو۔جیسے زید کی ٹوپی، میرا گھوڑا، میٹھا پان وغیرہ۔
ایسا مرکب ہمیشہ جزو جملہ ہوتا ہے۔

kalam murakab naqis
مرکب ناقص کی اقسام۔
مرکب ناقص کی مندرجہ ذیل قسمیں ہیں۔
kalam naqis ki iqsam

Friday 22 March 2019

muhawray seen sheen say

                            محاورات

                    محاورے "س" اور" ش" سے 

سبز باغ دکھانا: فریب دینا :مجھے قاسم نے بہتیرےسبز باغ دِکھا ئے مگر میں اس کے فریب میں نہ آیا ۔
ساز باز کرنا: سازش کرنا :ہندوستان اکثر پاکستان کے دشمنوں سے ساز باز کرتا رہتا ہے۔
muhawra sabz bagh dikhana, muhawra saz baz karna
سبز باغ دکھانا، ساز باز کرنا،
سر چڑھنا :ناجائز  پیار سے گستاخ بنانا: بھائی صاحب بچوں کو زیادہ سر چڑھانا اچھا نہیں۔بعد میں ان کی اصلاح مشکل ہو جائے گی۔
سر دُھننا: وجد میں آکر سر جھومنا:  مولوی صاحب کی تقریر سُن کر سب لوگ سر دُھننے لگے۔
سر آنکھوں پر بٹھانا: بہت عزت کرنا :قائداعظم  جہاں  کہیں  جاتے لوگ اُنہیں  سر آنکھوں  پر بٹھاتے تھے۔
سر آنکھوں پر :دل و جاں سے قبول :آپ کا حکم سر آنکھوں  پر آپ میری  مجبوری بھی تو دیکھیں۔

سناٹا چھا جانا :بہت خاموشی کی حالت :بوڑھے  مُسافر کا بیان سُن کر عدالت میں سناٹا چھا گیا۔
سینگ سمانا: پناہ لینا: جب آندھی آئی تو جس کسی کے جہاں سینگ سمائے چلاگیا۔
سینہ سپر ہونا :جان لڑا دینا :ہمیں مشکلات کے سامنے سینہ سپر رہنا چاہیئے۔
سر پر کفن باندھنا: جان دینے کے لیئے تیار رہنا: کشمیر حاصل کرنے کے لیئے ہمارے نوجوان سر پر کفن باندھ کر تیار کھڑے ہیں۔
سورج کر چراغ دکھانا: عقلمند انسان کو عقل کی باتیں سکھانا : عابد خود بڑا دانشمند اور با تدبیر سے اُسے کُچھ بتانا سُورج کر چراغ دکھانا ہے۔

  
سر چڑھنا، سر دھننا، سر آنکھوں پر بٹھانا، سناٹا چھا جانا، سینگ سمانا، سینہ سپر ہونا، سر پر کفن باندھنا، سورج کو چراغ دکھانا
muhawra sar chrhana, muhawra sar dhunna, muhawra sar aankhon par bithana, muhawrasanata cha jana, muhawra seeng samana, muhawra sar par kafan bandhna, muhawra soraj ko charagh dikhana, 
سیخ پا ہونا :غصے میں آنا :آپ تو معمولی سی بات سُن کر سیخ پا ہوجاتے ہیں۔
شیخی کر کری ہونا :سب غرور مٹی میں مل جانا: آج ذاکر کے سامنے باقر کیساری شیخی کرکری ہو گئ۔
شش و پنج میں ہونا :سوچ بچار میں ہونا: بارش کا امکان ہے۔میں  شش و پنج میں ہوں لاہور  جاؤں  یا نہ جاؤں ۔
شیطان کی آنت :بہت لمبا :مضمون کیا ہے شیطان کی آنت ہے۔ختم ہونے کو آتا ہی نہیں۔
شیرو شکر ہونا :ایک جان ہونا: ان دونوں حمید اور سعیدآپس میں خوب شیرو شکر ہیں۔
:شیر اور بکری کا ایک گھاٹ پانی پینا:انصاف کا دور دورہ ہونا حضرت عمر کے عہد میں شیر اور بکری ایک گھاٹ پانی پیتے تھے۔
شگوفہ چھوڑنا: نئی بات گھڑنا :بعض لوگ عادتاًکو ئی نہ کو ئی شگوفہ چھوڑتے رہتے ہیں۔


سیخ پا ہونا، شیخی کرکری ہونا، ششو پنج میں ہونا، شیطان کی آنت ہونا، شیروشکر ہونا، شیر اور بکری کا ایک گھاٹ پانی پینا، شگوفہ چھوڑنا،
muhawra seekh pa hona, muhawra shaikhi kirkkari hona, muhawra shasho panj men hona, muhawra shaitan ki aant hona, muhawra shair o shakr hona, muhawra shair obakri ka aik ghat pani peena, muhawra shagofa chorna,

naho kalam aur uski kismain

naho
نحو
نحو وہ علم ہے جس سے اجزائے کلام کو ترتیب ینے اور انہیں الگ الگ کرنے ک طریقہ معلوم ہوتا ہے۔نیز مختلف کلمات کے باہمی ربط و تعلق کا پتا لگتا ہے۔اس علم کا موضوع کلام ہے اور اسکے جاننے کا فاعدہ یہ کہ انسان کلام میں غلطی نہیں کرتا۔
کلام اور اسکی قسمیں
جب و یا دو سے زیادہ کلمات ترتیب ائیں تو اس مرکب کو کلمات کہتے ہیں۔ اور اسکی مندرجہ زیل دو قسمین ہوتی یں۔
کلام ناقص
وہ کلام جس سے سننے والے کو پورا طلب حاصل نہ ہو۔جیسے زید کی ٹوپی۔
کلام تام
وہ مرکب ہے جس سے سننے والے کو پورا مطلب حاصل ہو۔ جیسے زید پڑھتا ہے۔ اسکو مرکب تام، مرکب مفید یا جملہ کہتے ہیں۔
naho, murakab taam, kalam naqis, kalam ki kismain

Thursday 21 March 2019

fail ki tehleel e sarfi

تحلیل صرفی
تحلیل صرفی کا مطلب یہ ہے کہ کسی جملے کے ہر لفظ کے متعلق علیحدہ علیحدہ بتایا جائ کہ یہ صرف کی رو سے کیا ہے۔
یعنی اسم ہے، فعل ہے، حرف ہے، یا کیا ہے۔ اور پھر اسم فعل حرف کی کونسی قسم ہے اور  جملے کے دوسرے الفاظ سے اسکا کیا تعلق ہے۔

harf ki tehleel e sarfi

تحلیل صرفی
تحلیل صرفی کا مطلب یہ ہے کہ کسی جملے کے ہر لفظ کے متعلق علیحدہ علیحدہ بتایا جائ کہ یہ صرف کی رو سے کیا ہے۔
یعنی اسم ہے، فعل ہے، حرف ہے، یا کیا ہے۔ اور پھر اسم فعل حرف کی کونسی قسم ہے اور  جملے کے دوسرے الفاظ سے اسکا کیا تعلق ہے۔

isam ki tehleel e sarfi

تحلیل صرفی
تحلیل صرفی کا مطلب یہ ہے کہ کسی جملے کے ہر لفظ کے متعلق علیحدہ علیحدہ بتایا جائ کہ یہ صرف کی رو سے کیا ہے۔
یعنی اسم ہے، فعل ہے، حرف ہے، یا کیا ہے۔ اور پھر اسم فعل حرف کی کونسی قسم ہے اور  جملے کے دوسرے الفاظ سے اسکا کیا تعلق ہے۔

sift ki tehleel e sarfi

تحلیل صرفی
تحلیل صرفی کا مطلب یہ ہے کہ کسی جملے کے ہر لفظ کے متعلق علیحدہ علیحدہ بتایا جائ کہ یہ صرف کی رو سے کیا ہے۔
یعنی اسم ہے، فعل ہے، حرف ہے، یا کیا ہے۔ اور پھر اسم فعل حرف کی کونسی قسم ہے اور  جملے کے دوسرے الفاظ سے اسکا کیا تعلق ہے۔

zameer ki tehleel e sarfi

تحلیل صرفی
تحلیل صرفی کا مطلب یہ ہے کہ کسی جملے کے ہر لفظ کے متعلق علیحدہ علیحدہ بتایا جائ کہ یہ صرف کی رو سے کیا ہے۔
یعنی اسم ہے، فعل ہے، حرف ہے، یا کیا ہے۔ اور پھر اسم فعل حرف کی کونسی قسم ہے اور  جملے کے دوسرے الفاظ سے اسکا کیا تعلق ہے۔




tehleel e sarfi

تحلیل صرفی
تحلیل صرفی کا مطلب یہ ہے کہ کسی جملے کے ہر لفظ کے متعلق علیحدہ علیحدہ بتایا جائ کہ یہ صرف کی رو سے کیا ہے۔
یعنی اسم ہے، فعل ہے، حرف ہے، یا کیا ہے۔ اور پھر اسم فعل حرف کی کونسی قسم ہے اور  جملے کے دوسرے الفاظ سے اسکا کیا تعلق ہے۔

tehleel e sarfi