Complete urdu grammar for 5th,6th,7th,8th,9th,10th,11th,12th classes and urdu readers.
Friday, 9 December 2016
Isam kaifiatاسم کیفیت
Thursday, 28 July 2016
Isam mafool اسم مفعول
Saturday, 23 April 2016
Isam fail اسم فاعل
Add caption |
Saturday, 9 April 2016
Isam Zaat ki iqsam اسم ذات کی اقسام
Sunday, 27 March 2016
اسم نکرہ کی اقسامIsam nakra ki iqsam
اسم نکرہ کی مندرجہ ذیل اقسام ہیں۔
اسم ذات
اسم استفہام
اسم صفت
اسم مصدر
اسم حاصل مصدر
اسم فاعل
اسم مفعول
اسم حالیہ
اسم معاوضہ
اسم علم کی اقسام
اسم علم کی مندرجہ ذیل پانچ اقسام ہیں۔
عرف
: وہ نام جو پیار یا حقارت کی وجہ سے مشہور ہو۔ جیسے موٹو، شیدا وغیرہ۔
خطاب
: وہ اعزازی نام ہے جو حکومت کی طرف سے خدمات کے اعتراف میں دیا جائے۔ جیسے شمس العلما، نواب، سر وغیرہ۔
لقب
: وہ نام جو کسی خاص وصف کی وجہ سے مشہور ہو جائے۔ جیسے ابوبکر صدیق میں صدیق۔
کنیت
: وہ نام جو کسی رشتہ دار کے تعلق سے پکارا جائے جیسے ابو القاسم، دختِ نیر وغیرہ۔
تخلص
: وہ مختصر نام جو شاعر اپنے اصل نام کی جگہ استعمال کرتے ہیں۔ مثلا میر، حالی، داغ وغیرہ۔
Isam marfa ki iqsamاسم معرفہ کی اقسام
اسم معرفہ کی مندرجہ ذیل چار اقسام ہیں۔
اسم علم:
وہ اسم ہے جو کسی شخص کی پہچان کے لیے علامت کا کام دیتا ہے۔
اسم غمیر:
وہ کلمہ ہے جو کسی اسم کی جگہ استعمال ہو۔ جیسے جمیل نہک لڑکا ہے۔ وہ روزانہ صبح جلد اٹھتا ہے۔ اسکی اس عادت سے سب بہت خوش ہیں۔
مندرجہ بالا عبارت میں اس اسم ضمیر ہے۔
اسم اشارہ:
وہ اسم ہے جو اشارہ کرنے کے لیے استعمال ہو۔وہ دیوار، یہ لڑکا
اسم اشارہ کی دو قسمیں ہیں۔
اسم اشارہ قریب اسم اشارہ بعید
اشارہ قریب کے لیے یہ اور اشارہ بعید کے لیے وہ استعمال ہوتا ہے۔
اسم موصول
وہ ناتمام اسم جسکا مطلب پورے جملے کے بغیر سمجھ نہ آئے۔
مثلا جسکا کام اسی کو ساجھے۔
اسمیں جسکا اسم موصول ہے۔
Friday, 25 March 2016
isam ki iqsam balehaz-e-maaniاسم کی اقسام ( معنی کے لحاظ سے)
جعلی مصدر بنانے کے قاعدے
- کبھی اسما میں تغیر و تبدل کر کے علامت ِ مصدر بڑھا دیتے ہیں۔ جیسے لالچ سے للچانا، کفن سے کفنانا، پتھر سے پتھرانا، چکر سے چکرانا، فلم سے فلمانا۔
- فارسی مصدر سے بھی اردو مصدر بنائے جاتے ہیں ۔جیسے فرمودن سے فرمانا، آزمودن سے آزمانا۔
- کبھی فارسی کے دو جزوی مصدر کے جزوِ اول کو اسی طرح قائم رکھ کر جزوِ ثانی کا ترجمہ کر کے مصدر بنایا جاتا ہے۔ جیسے بآمدن سے برآنا۔
- اہلِ زبان کے محاورہ کے مطابق کبھی دو دو مصدر استعمال کیے جاتے ہیں خواہ وہ موافق ہوں یا مختلف۔ جیسے رونا دھونا، چلنا پھرنا، آنا جانا۔
مصدر کی اقسام
بلحاظ معنی مصدر کی دو اقسام ہیں۔
لازم مصدر: وہ مصدر جس سے بننے والے فعل کے لیے صرف فاعل کی ضرورت ہے۔ جیسے دوڑنا۔
متعدی خاندان: وہ مصدر جس سے بننے والے فعل کے لیے مفعول کی بھی ضرورت ہو۔ مثلا لکھنا۔
شناخت
لازم اور متعدی مصادر کی پہچان کے لیے سب سے پہلے اس مصدر سے فعل ماضی مطلق صیغہ واحد غائب بنایا جائے۔ اگر فاعل وہ ہو تو مصدر لازم ہے اور اگر فاعل اس ہو اور اس کے ساتھ نے علامتِ فاعل کے طور پر لگا ہو تو مصدر متعدی ہے۔ جیسے دوڑنا مصدر سے فعل ماضی صیغہ غائب دوڑا کے ساتھ وہ لگائیں تو فقرہ مکمل ہوتا ہے۔
جبکہ لکھنا مصدر سے فعل ماضی صیغہ لکھا کے ساتھ اس نے لگانا پڑتا ہے۔
Thursday, 24 March 2016
isam masdr ki iqsamمصدر کی اقسام (بناوٹ کے لحاظ سے)۔
۱۔ اصلی یا وضعی
۲۔ جعلی یا غیر وضعی