Sunday, 20 March 2016

اصطلاحات

حروفِ تہجی: ۔

وہ حروف جن سے کوئی زبان بنتی ہے، حروفِ تہجی کہلاتے ہیں۔اردو زبان کے حروفِ تہجی مندرجہ ذیل ہیں۔
ا۔ب۔پ۔ت۔ٹ۔ث۔ج۔چ۔ح۔خ۔د۔ڈ۔ذ۔ر۔ڑ۔ذ۔ژ۔س۔ش۔ص۔ض۔ط۔ظ۔ع۔غ۔ف۔ق۔ک۔گ۔ل۔م۔ن۔و۔ہ۔ۃ۔ی۔ے۔

حروفِ ابجد:۔

عربی زبان کے تمام حروفِ تہجی کو جو اٹھائیس ہیں آٹھ الفاظ میں جمع کردیا گیا ہے۔ ان میں سے ہر حرف کی قیمت مقرر کر دی گئی ہے۔ انکو حروفِ ابجد کہتے ہیں۔ اور وہ مندرجہ ذیل ہیں۔
ابجد۔ ہوز۔ حطی۔کلمن۔سعفص۔قرشت۔ثخذ۔ضظغ

حروفِ شمسی:۔

وہ حروف جن پر ال عربی آتا ہے اور پڑھا بھی جاتا ہے۔ انہیں حروفِ قمری بھی کہا جاتا ہے۔ یہ مندرجہ ذیل ہیں۔
ب۔ج۔ح۔خ۔ع۔غ۔ف۔ق۔ک۔م۔و۔ہ

حرکت:۔

زیر، زبر، پیش کو حرکت کہا جاتا ہے۔جس حرف پر حرکت آئے اسے متحرک کہتے ہیں۔

جزم:۔

جزم کو سکون بھی کہا جاتا ہے۔اور جس حرف پر جزم آئے اسے ساکن کہا جاتا ہے۔جیسے عظمت میں ظ ساکن ہے۔

تنوین:۔

جب کسی حرف کے نیچے یا اوپر دو زبر، دو زیر یا دو پیش آئیں تو اسے تنوین کہتے ہیں۔جیسے
ِِ، ََ، ’’

تشدید:۔

اسکی علامت ّ ہے۔یہ ہمیشہ حرف کے اوپر آتی ہے جس حرف پہ تشدید واقع ہو اسے مشدد کہتے ہیں۔

الف ممدودہ:۔

جس حرف پہ مد ہو اور اسے کھینچ کر پڑھا جائے اسے الف ممدودہ کہتے ہیں۔ جیسے آپ، آم۔

واوٗ معروف:۔

ایسی واو جو خوب کھل کر پڑھی جائے جیسے نور، خؔوب، وغیرہ۔

واوٗ مجہول:۔

ایسی واو جو خوب کھل کر نہ پڑھی جائے۔ جیسے زور، شور وغیرہ۔

ہائے مختفی:۔

وہ ہ جو خوب کھل کر نہ پڑھی جائے۔ مثلاَ دانہ، پروانہ وغیرہ۔

ہائے ملفوظی:۔

وہ ہ جو خوب کھل کر پڑھی جائے۔ مثلاَ گواہ، واہ وغیرہ۔

یائے معروف:۔

وہ ی جو کھل کر پڑھی جائے۔جیسے قریب ، نظیر، فقیر۔

یائے مجہول:۔

وہ ے جو کھل کر نہ پڑھی جائے جیسے فریب، دلیر، شیر۔۔۔

اشباع:۔

کسی حرف کی حرکت کو اتنا لمبا کر کے پڑھنا کہ زبر سے الف، زیر سے ی، پیش سے واو کی آواز پیدا ہو جیسے
رستہ سے راستہ، مہمان سے میہمان، لہو سے لوہو۔

امالہ:۔

کسی لفظ میں آنے والے الف یا ہ کو یائے مجہول سے بدل کر پڑھنا امالہ کہلاتا ہے۔جیسے اکھاڑنا سے اکھیڑنا، آگرہ میں سے آگرے میں۔

ادغام:۔

دو ہم مخرج حرفوں کو ملا کر پڑھنا ادغام کہلاتا ہے۔ جیسے بدتر سے بتر۔۔

مترادف:۔

دو ہم معنی الفاظ مترادف کہلاتے ہیں۔ جیسے گلشن اور چمن۔

متضٓد:۔

جن الفاظ کے معنی ایک دوسرے کے الٹ ہوں جیسے دھوپ اور سائیبان۔

مخفف:۔

بعض اوقات کسی لفظ میں حرف کو حذف کر دیتے ہیں۔ایسے حرف کو محذوف کہا جاتا ہے۔ جیسے بیچارہ سے بچارہ۔

متروک:۔

جو لفظ عام بول چال میں نہ آئے، جسکا استعمال ترک ہو چکا ہو۔ اسے متروک کہا جاتا ہے۔ جیسے ٹک ذرا کے لیے۔

تلمیح:۔

بعض اوقات کلام میں کسی مشہور قصہ یا واقعی کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے، ایسے ہر اشارے کو تلمیح کہتے ہیں۔مثلا طوفانِ نوح ، آتشِ نمرود۔



harf, harof-shamsi,harof-e-qmri

yay marof,mutzad,mutradif,mutradaf

talmeeh.
Add caption

5 comments:

Give comments here.