قاعد اعظم محمد علی جناح
قاعد اعظم محمد علی جناح ۲۵ دسمبر ۱۸۷۶ کو کراچی میں پیدا ہوئے۔آپ کا تعلق خواجہ خاندان سے تھا۔آپ کے والد گرامی کا نام پونجا جناح تھا جنکا تعلق گجرات کاٹھیاوار کے خاندان سے تھا۔لیکن آپ کے والد بسلسلہ تجارت کراچی منتقل ہو گئے تھے۔مسٹر جناح کی پیدائش بھی کراچی میں ہی ہوئی تھی۔
محمد علی جناح کو بچپن سے ہی پڑھنے لکھنے ک بہت شوق تھا۔ وہ بلا کے ذہین اور ہوشیار تھے۔ابتدائی تعلیم کراچی کے ایک پرائمری سکول میں حاصل کی پھر آپ کے والد نے آپکو سندھ نیشنل ہائی سکول میں داخل کروا دیا۔بعد میں آپ شن ہائی سکول کراچی چلے گئے اور سولہ سال کی عمر میں میٹرک کا ماتحان پاس کیا۔والد نے مزید تعلیم کے لیے انگلستان بھیج دیا۔ انگلستان میں آپ ہندوستانی طلبہ کی کونسل کے صدر چنے گئے۔وہاں آپ نے تھوڑے ہی عرصے میں اپنی ذہانت اور خداداد صلاحیت سے بیرسٹری کا امتحان پاس کر لیا۔
25 comments:
Thnx alot you helped us alot...thank you very much
It's really good but u have to add The quotations otherwise it does not give marks
اسلامُ علیکم ! بھائی بچپن میں پڑھا تھا کہ قائد اعظم 11 ستمبر کو فوت ہوئے تھے ۔ آپ نے دسمبر لکھا ہو ا ہے ایک مرتبہ چیک کر لیں کہیں غلط تو نہیں لکھا گیا ۔ محمد ذی شان
قائد اعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 ء کو کراچی میں پیدا ہوئے ۔ آپ کے والد کا نام پونجا جناح تھا اور وہ ایک تاجر تھے ۔ آپ کو بچپن ہی سے پڑھنے لکھنے کا بہت شوق تھا ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم کے انگلستان چلے گئے وہاں کچھ ہی عرصہ میں اپنی قابلیت اورقائدانہ صلاحیتوں کے بل بوتے پر ہندوستانی طلبہ کونسل کے صدر منتخب ہوئے اور بیرسٹری کا امتحان بھی پاس کر لیا وہاں سے واپس آکر وکالت شروع کی جو کہ زیادہ کامیاب نہ ہوئی اس لیے سرکاری ملازمت اختیار کر لی جلد ہی سب کوآپ کی قابلیت کا اندازہ ہو گیا اور آپ نے بھی زیادہ عرصہ ملازمت گوارا نہ کی اور دوبارہ وکالت شروع کر دی تھوڑی ہی مدت میں آپ کا شمارچوٹی کے وکلاء میں ہونے لگا چونکہ شروع سے ہی سیا ست کی طرف رجحان تھا اس لیے 1900ء میں کانگرس میں شمولیت اختیار کی اور خلوص ایمانداری اور جوش و خروش سے کام کیا جس کی وجہ سے انہیں کانگرس کمیٹی کا صدر بنا دیا گیا لیکن کچھ عرصے بعد جب ہندو مسلم فسادات کے دوران اور بعد میں کانگرس کی ہندو نوازی اور اسلام دشمنی کھل کر سامنے آگئی جس کے بعد انہوں نے مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اور مسلمانوں کے حقوق حاصل کرنے کے لیے مسلم لیگ کو از سر نو منظم کیا ۔1940 ء جب قراردادِ پاکستان میں الگ وطن کا مطالبہ کیا گیا تو اسے انگریز اور ہندو نے شاعر کا تخیل قرار دیا ۔لیکن جوں جوں وقت گزرتا گیا تحریک زور پکڑ تی اور مضبوط ہوتی گئی آخر وہ وقت آگیا جب ہندو اور انگریزوں کو مسلمانوں کے مطالبے کو ماننا پڑا اور 14 اگست 1947ء کو قائد اعظم اور مسلمانوں کی ان تھک کوششوں کا پھل پاکستان کی شکل میں اللہ تعالیٰ نے دیا ۔اس کامیابی کا سہرا محمد علی جناح کے سر باندھا گیا اور قائد اعظم کا لقب دیا گیا ۔ وہ اس ملک کے پہلے گورنر جنرل منتخب ہوئے ملک کے لیے ان تھک محنت کی اور عمر کے آخری حصے میں بہت بیمار ہوگئے ۔ آخر11 ستمبر 1948 ء کو وفات پاگئے اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے ۔آمین
Good point out
good content
How many words?
lolllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllllll
He was a great leader
meri pasandida shakhsiyat QUIDEAZAM MUHAMMAD ALI JINNAH h. He had a great soul.
My favourite shaksiyat is Quaid Azam Muhammad Ali Jinnah
My favourite shaksiyat is Quaid Azam Muhammad Ali Jinnah
Best leadar
Hi
Good content
Best leader of Pakistan
Of course 😁😁
Cccaheesiheejoj3ieheojehrhuggd
A thought-provoking essay that delves deep into the struggles and vision of Quaid-e-Azam, showcasing the significance of his leadership in Urdu literature.
He was the best leader
Some parts of his life is miss that is admission in Lincoln's inn
great and we should be like him and how brave he was
Good one
Great Urdu essay on Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah! I appreciate you for this insightful essay on Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah. It beautifully captures his visionary leadership and unwavering commitment to the creation of Pakistan. His strategic thinking, determination, and effective communication were pivotal in achieving independence. As someone who has also written a Quaid-e-Azam essay in English, I believe we share a common goal of educating others about his greatness. If anyone is interested, they can check out my detailed Quaid-e-Azam essay here.
Post a Comment